لوئیزیانا8جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ایک خاتون کی بنائی ہوئی وہ ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی جس میں مینیسوٹا کی پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے آخری لمحات کو فلم بند کیا گیا تھا۔او میرے خدا! خدارا، یہ مت کہنا کہ یہ مر گیا ہے! یہ مت کہنا کہ میرا بوائے فرینڈ یوں ہی چلا گیا ہے۔ سر، آپ نے اس پرچارگولیاں چلائی ہیں! یہ الفاظ اس خاتون کے ہیں جس نے اپنا نام لیوش رینلڈزبتایاہے۔یہ الفاظ وہ اس ویڈیو میں کہہ رہی ہے جو اس نے اپنے موبائل فون سے بنائی تھی۔پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مینیسوٹا میں ایک پولیس افسر نے اس افریقی امریکی پر گولیاں چلائی تھیں۔ اہل خانہ اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس شخص کا نام فیلانڈو کاسٹیل بتایا ہے۔ اس کی عمر بتیس برس تھی۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کاسٹیل اپنی گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا ہوا ہے اور اس کی سفید قمیص کے اندر سے خون رِس رہا ہے۔ رینلڈز اس کی قریبی سیٹ پر بیٹھی ہے اور اس کی بیٹی بھی اسی گاڑی میں سوار ہے۔اس واقعے سے ایک روز قبل لوئیزیانا میں بھی پولیس نے ایک افریقی امریکی شخص کوقریب سے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ یہ شخص پانچ بچوں کا باپ تھا۔ واقعے کی تفتیش وفاقی اہلکار کررہے ہیں۔یہ ہلاکتیں ایک ایسے وقت ہوئی ہیں جب جمعرات کے روز بالٹیمور میں سیاہ فام نوجوان فریڈی گِرے کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق مقدمے کی سماعت ہونے والی ہے۔مینیسوٹامیں ہونے والی ہلاکت کی ویڈیو فیس بک پرلائیو نشر کی گئی، جسے سترہ لاکھ افرادنے دیکھا۔رینلڈزکاکہنا ہے کہ ان کی گاڑی کو پولیس نے پچھلی بتی خراب ہونے کی وجہ سے رکوا دیا تھا۔ بعد ازاں اس کاکہناتھاکہ گاڑی میں چرس بھی موجود تھی۔ کاسٹیل کے پاس اسلحے کا لائسنس بھی تھا۔ جوں ہی اس نے لائسنس اور گاڑی کی رجسٹریشن کے کاغذات نکالنے کی کوشش کی، پولیس نے اس پر گولیاں چلا دیں۔پولیس کاکہناہے کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے اور جائے وقوعہ سے ایک بندوق برآمد ہوئی ہے۔ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ گولیاں لگنے کے بعد کاسٹیل کراہ رہاہے اور ایک پولیس افسر اس پر بندوق تانے ہوئے ہے۔ وہ کہتا ہے، میں نے تم سے کہاتھا نہ کہ کچھ نکالنے کی ضرورت نہیں،صرف ہاتھ بلند کر لو!۔